mobile_logo

چہل حدیث نماز

مقدمہ وَاَقِـمِ الصَّلٰوۃَ۝۰ۭ اِنَّ الصَّلٰوۃَ تَنْہٰى عَنِ الْفَحْشَاۗءِ وَالْمُنْكَرِ۝۰ۭ وَلَذِكْرُ اللہِ اَكْبَرُ۝۰ۭ وَاللہُ يَعْلَمُ مَا تَصْنَعُوْنَ۝۴۵ (سورہ عنکبوت) نماز قائم کریں، بے شک نماز انسان کو ہر برائی اور فحاشی سے روکتی ہے اور یاد خدا بہت عظیم و برتر ہے۔ نماز کے بارے میں حضرت امام خمینی رضوان اللہ تعالیٰ علیہ اپنی کتاب توضح المسائل میں آیات و احادیث معصومین علیہ السلام کی روشنی میں انتہائی خوبصورت انداز میں تحریر کیا ہے کہ جو یقینا تمام عاشقان اہل بیت علیہ السلام کے لیے اس موضوع کی اہمیت کو سمجھنے اور نماز کی کیفیت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔ نماز اہم ترین دینی اعمال میں سے ہے اگر بارگاہ ایزدی میں نماز قبول ہوگئی تو دیگر عبادت بھی قبول ہوں گی اور اگر نماز قبول نہ ہوئی تو دیگر اعمال بھی قبول نہ ہوں گے۔ اسی طرح اگر ایک انسان دن میں پانچ مرتبہ اپنے جسم کو دھوئے تو اس کے جسم پر کوئی کثافت باقی نہیں رہتی۔ نماز پنجگانہ انسان کو گناہوں سے پاک کرتی ہے۔ اور شائستہ ہے کہ انسان نماز کو اول وقت میں پڑھے اور اگر کوئی نماز کو اہمیت نہ دے اور اسے سبک شمار کرنے اس کی مانند ہے کہ جو نماز نہیں پڑھتا۔ حضرت پیغمبر اکرمﷺ نے فرمایا۔ جو کوئی نماز کو اہمیت نہ دے اور اسے سبک شمار کرے آخرت کے عذاب کا مستحق ہے۔ ایک دن حضرت پیغمبرﷺ مسجد میں تشریف فرما تھے ایک شخص مسجد میں داخل ہوا اور نماز پڑھنے لگا۔ رکوع و سجود کو پوری طرح انجام نہیں دے رہا تھا۔ تو حضرت رسول اکرمﷺ نے فرمایا۔ اگر یہ شخص اس حالت میں کہ جس طرح اس کی نماز کا حال ہے اس دنیا سے جلد چلا جائے تو میرے دین پر اس دنیا سے نہیں گیا۔ پس انسان کو متوجہ رہنا چاہیے کہ جلدی جلدی بلاتوجہ نماز نہ پڑھے جب کہ نماز کو یاد خدا اور خضوع و خشوع کے ساتھ پڑھنا چاہیے اسے احساس ہونا چاہیے کہ کس سے بات کر رہا ہے۔ اور خود کو خدا کی عظمت و بندگی کے سامنے بہت پست اور ناچیز سمجھے اور اگر انسان حالت نماز میں اس بات پر توجہ کرے تو خود سے کاملا بے خبر ہو جاتا ہے جیسا کہ حالت نماز میں حضرت امیر المومنین علیہ السلام کے قدم سے تیر کو نکال لیا گیا اور آپ کو پتہ بھی نہ چلا۔ نماز گزار کو توبہ و استغفار کرنا چاہیے اور جو گناہ نماز کو قبول ہونے میں رکاوٹ بنتے ہیں جیسے حسد، تکبر، غیبت، حرام کھانا، نشا آور اشیا کا استعمال، خمس و زکات کا نہ دینا بلکہ ہر گناہ کو ترک کرنا چاہیے اسی طرح شائستہ ہے نماز کے ثواب کو کم کرنے والے کاموں کو بجا نہ لائے مثلاً غنودگی کی حالت میں نماز پڑھنا، نماز پڑھنے سے قبل پیشاب و پاخانہ نہ کرنا، نماز پڑھتے ہوئے آسمان کی طرف نہیں دیکھنا چاہیے اور ان کاموں کو بجا لانا چاہیے کہ جو نماز کے ثواب کو زیادہ کرتے ہیں مثلاً عقیق کی انگوٹھی پہننا، صاف و پاکیزہ لباس پہننا، مسواک کرنا، خوشبو کا استعمال کرنا وغیرہ۔ اس مقدمہ کا حضرت پیغمبر اکرمﷺ کی خوبصورت حدیث سے اختتام کرتے ہیں۔ حضرت پیغمبر اکرم ﷺ نے فرمایا میری امت کے چار گروہ ہیں: ۱۔ ایک گروہ نماز پڑھتا ہے لیکن ان کی نماز میں سھل انگاری ہے ان کے لیے ’’ویل‘‘ ہلاکت ہے۔ ویل جہنم کے انتہائی نچلے طبقے کا نام ہے اور خداوند عالم نے فرمایا: (ماعون 4,5) پس ویل ان نماز پڑھنے والوں کے لیے ہے کہ اپنی نماز میں سھل انگار ہیں۔ ۲۔ایک گروہ کبھی نماز پڑھتا ہے اور کبھی نہیں پڑھتا پس ان کے لیے ’’نحتی‘‘ ہے۔ اور نحتی جہنم کے ایک پست طبقہ کا نام ہے۔ خداوند عالم فرماتا ہے: (مریم 59) ۳۔ ایک گروہ کبھی بھی نماز نہیں پڑھتا ان کے لیے سقر ہے۔ سقر بھی جہنم کے ایک نچلے طبقہ کا نام ہے کہ خداوند عالم فرماتا ہے: (مدثر 42) ۴۔ایک گروہ ہمیشہ نماز پڑھتا ہے اور ان کی نماز میں خشوع بھی ہے۔ خداوند ان کے بارے میں فرماتا ہے: (مومنون 1,2) خداوند عالم سے دعا کرتے ہیں کہ ہمیں اس چوتھے گروہ سے قرار دے۔ صادق عباس 30 مارچ بروز بدھ 2022ء

اہمیت نماز

۱ قالَ رَسُولُ اللّهِ صلي الله عليه و آله: اَوَّلُ مَا افْتَرَضَ اللّهُ عَلى اُمَّتى الصَّلواتُ الْخَمْسُ، وَاَوَّلُ مايُرْفَعُ مِنْ اَعْمالِهِمُ الصَّلواتُ الْخَمْسُ، وَاَوَّلُ مايُسْأَلْونَ عَنْهُ الصَّلواتُ الْخَمْسُ. [ كنز العمال، ج 7، ح 18859 .]

رسول خدا صلی الله علیه و آله: حضرت رسول اکرمﷺ نے فرمایا: سب سے پہلی چیز کہ وہ خداوند عالم نے میری امت پر واجب نماز پنجگانہ ہے اور سب سے پہلا عمل کہ جو اوپر جاتا ہے اور سب سے پہلے جو سوال کیا جاتا ہے، وہ نماز ہے۔

نماز اور دین کی بنیاد

عَنْ اَبى جَعْفَرٍ عليه السلام قالَ: بُنِىَ اْلاِسْلامُ عَلى خَمْسَةِ اَشْياءَ: عَلَى الصَّلاةِ، وَالزَّكوةِ وَالْحَجِّ، وَالصَّوْمِ وَالْوِلايَةِ. [ بحارالأنوار، ج 82، ص 234 .]

امام باقر علیه السلام: حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا: اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے نماز، زکات، حج، روزہ اور ولایت اہل بیت علیہم السلام۔

نماز کی مثال

عَنْ اَبى جَعْفَرٍ عليه السلام قالَ: الصَّـلاةُ عَمُودُ الدّينِ، مَثَلُها كَمَثَلِ عَمُودِ الْفُسْطاطِ اِذا ثَبَتَ الْعَمُودُ ثَبَتَتِ الاَْوْتـادَ الاَْطْنابُ، وَ اِذا مـالَ الْعَمُـودُ وَانْكَـسَرَ لَـمْ يَثْبُتْ وَتَدٌ وَلاطَنَبٌ. [ بحار الانوار ، ج 82 ، ص 234 .]

امام باقر علیه السلام: حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا: نماز دین کا ستون ہے اس کی مثال خیمہ کے ستون کی مانند ہے کہ جب تک اس کے کیل اور رسیاں محکم اور مضبوط رہیں۔ خیمہ بھی اپنی جگہ قائم رہتا ہے اور جب بھی اس کے ستون کیل رسیاں ڈھیلے ہو جائیں یا ٹوٹ جائیں کوئی چیز بھی اپنی جگہ پر قائم نہیں رہتی۔

خطر تكبّر و غرور

رسول خدا صلی الله علیه و آله

«و از مردم [ به نِخوت ] رُخ بر متاب . و در زمين ، خرامان راه مرو ، [چرا كه ]خداوند خودپسندِ لافزن را دوست نمى دارد . و در راه رفتنِ خود ، ميانه رو باش، و صدايت را آهسته ساز، كه بدترينِ آوازها بانگ خران است» .

[سورة لقمان : 18 و 19 .]

کتاب حدیث

هر چیزی کلیدی دارداطاعت از خداشکر نعمتهاتوبهنمازروزه و ماه رمضاناطاعت از خدا

چہل حدیث

هر چیزی کلیدی دارداطاعت از خداشکر نعمتهاتوبهنمازروزه و ماه رمضاناطاعت از خدا

تصاویر حدیثی

هر چیزی کلیدی دارداطاعت از خداشکر نعمتهاتوبهنمازروزه و ماه رمضاناطاعت از خدا

تقویم حدیث

هر چیزی کلیدی دارداطاعت از خداشکر نعمتهاتوبهنمازروزه و ماه رمضاناطاعت از خدا